Rs.750.00Rs.1,000.00

کتاب کا نام: تاریخ اور فلسفہ تاریخمصنف: ڈاکٹر مبارک علیقیمت: 1000تاریخ اور فلسفہ تاریخ پر میرے یہ مضامین تین کتابوں پربکھرے ہوئے تھے یعنی تاریخ کیا ہے؟ تاریخ اور روشنی اور تاریخ کے نظریات۔ ان...

  • Book Name: Tarikh or Falsafa E Tarikh
  • Author Name Dr. Mubarak Ali
  • No. of Pages 320
  • URD- Urdu 2025 / 01 / 18

Guaranteed safe checkout

amazon paymentsapple paybitcoingoogle paypaypalvisa
کتاب کا نام: تاریخ اور فلسفہ تاریخ
مصنف: ڈاکٹر مبارک علی
قیمت: 1000
تاریخ اور فلسفہ تاریخ پر میرے یہ مضامین تین کتابوں پر
بکھرے ہوئے تھے یعنی تاریخ کیا ہے؟ تاریخ اور روشنی اور تاریخ کے نظریات۔ ان مضامین کو اس لیے یکجا کیا کہ یہ ایک ہی مفہوم کے حامل ہیں اور ایک جگہ پڑھنے سے (اگر چہ بعض جگہ کچھ باتیں دہرائی ہوئی ملیں گی ) تاریخ کو سمجھنے میں آسانی ہوگی ۔ ایک چیز کا ذکر میں خاص طور سے کرنا چاہتا ہوں کہ میری اولین کتاب ” تاریخ کیا ہے ؟ تھی۔ اس وقت تک میرا یہ خیال تھا کہ انسان تاریخ سے کچھ نہیں سیکھتا ہے کیونکہ جن غلطیوں کو وہ بار بار دہراتا ہے وہ اس بات کی تصدیق ہے مگر جب تاریخ کا اور مطالعہ کیا تو اس نتیجہ پر پہنچا کہ انسان تاریخ سے ضرور سیکھتا ہے اور اس میں تاریخ کے ذریعہ آگہی و شعور پیدا ہوتا ہے اور وہ اس کو اپنی زندگی میں استعمال بھی کرتا ہے۔ یہ بات ضرور صحیح ہے کہ جو تاریخ سے ناواقف ہوتے ہیں، وہ غلطیوں کو بار بار دہراتے ہیں۔
اس لیے ضروری یہ ہے کہ تاریخ کو سچائی کے ساتھ پڑھا جائے کیونکہ اگر اس کو مسخ کر کے اور اپنی مرضی کے مطابق پڑھا جائے گا تو وہ غلط راستہ پر ہی لے جائے گی اور اس کے نتیجہ میں انھیں غلطیوں کو دہرایا جائے گا۔ تنقیدی و تجزیاتی تاریخ، جو کمزوریوں سے پردہ اٹھائے ، وہ صحیح راستہ متعین کرنے میں مدد دے گی۔
اس لیے یہ کہنا کہ تاریخ سے انسان کچھ نہیں سیکھتا ، غلط ہے۔ انسان جب ہی تاریخ سے سیکھتا ہے کہ جب تاریخ کو سچائی کے ساتھ لکھا جائے۔
اس کی مثال ہماری تاریخ سے دی جاسکتی ہے کہ جسے یک طرفہ ہاتھ سے ایک ہی نظریہ کے تحت لکھا جا رہا ہے اور اس میں کوئی تنقیدی اور تجزیاتی عصر نہیں ہے، ہمارے تمام راہنما غلطیوں سے پاک ومبرا تھے ظاہر ہے کہ تاریخ تو لوگوں کو سکھانے کے بجائے گمراہ کرے گی۔
یہ کتاب طالب علموں کے لیے بھی ہے اور عام قارئین کے لیے بھی ، یہ دانشوروں کے لیے نہیں ہے کہ وہ پہلے سے سب کچھ جانتے ہیں اور میری کوئی خواہش نہیں کہ ان کے علم میں اضافہ کروں ۔ میں اپنے دوستوں اور پڑھنے والوں کا مشکور ہوں کہ وہ مجھے اپنے مشوروں سے نوازتے رہتے ہیں۔
ڈاکٹر مبارک علی
2 ستمبر 2024ء ، لاہور
Translation missing: en.general.search.loading