Rs.400.00Rs.800.00

اس کتاب کو لکھنے کا مقصد یہ نہیں کہ یہ ثابت کیا جائے کہ یورپ کی ترقی کی برتن اصلی خوبیوں یا اس کی خاص ماحول کی وجہ سے ہوئی ہے بلکہ یہ ہے کہ...

اس کتاب کو لکھنے کا مقصد یہ نہیں کہ یہ ثابت کیا جائے کہ یورپ کی ترقی کی برتن اصلی خوبیوں یا اس کی خاص ماحول کی وجہ سے ہوئی ہے بلکہ یہ ہے کہ اس نے کسی ماحول اور حالات میں رہتے ہوئے اپنے بڑھنے کی راستے تلاش کیے اس پورے عمل کے متعلق کے بعد واضح ہوتا ہے کہ ترقی راستے بند نہیں ہوتے بلکہ کھلے ہوتے ہیں مگر اس کے لیے ضروری ہوتا ہے کہ ذہن کو بھی کھلا رکھا جائے اور تبدیلی کو قبول کیا جائے چاہے اس کے لیے ہمیں اپنی روایات اور اداروں کو گمان کرنا پڑے کیونکہ روایات اور ادارے معاشروں کے لیے ہوتے ہیں انسانی ضروریات کے تحت بدلتے رہتے ہیں ترقی ہمیشہ اگے کی جانب دیکھتی ہیں ماضی کی طرف نہیں لے جاتی ہے پاکستانی معاشرہ اس وقت جس دوراہے پہ کھڑا ہے اس سے زندہ رہنے اگے بڑھنے اور وقت کا ساتھ دینے کے لیے اپنے ماضی اور اس کی روایات سے چھٹکارا پانا ہوگا ورنہ تاریخ میں جہاں قومیں تیزی و تمدن میں ترقی کرتی ہیں وہیں ایسی قومیں بھی ہوتی ہیں جو تاریخ کو نامی میں رہتی ہیں 

ڈاکٹر مبارک علی

Translation missing: en.general.search.loading