Rs.600.00Rs.900.00

انسانی معاشرہ ایک جگہ ٹھہرا ہوا نہیں رہتا ہے ضرورت کے ساتھ ادارے روایات نظریات اور اخلاقی قدریں بھی بدلتی رہتی ہیں پر نئی نسل اپنے ساتھ نئے خیالات اور افکار کو لے کر اتی...

  • Book Name: Badalti hui tareekh
  • Author Name Dr. Mubarak Ali
  • No. of Pages 224
  • URD- Urdu 2025 / 04 / 07

انسانی معاشرہ ایک جگہ ٹھہرا ہوا نہیں رہتا ہے ضرورت کے ساتھ ادارے روایات نظریات اور اخلاقی قدریں بھی بدلتی رہتی ہیں پر نئی نسل اپنے ساتھ نئے خیالات اور افکار کو لے کر اتی ہے اس وجہ سے تاریخی واقعات کے معنی اور مفہوم بھی بدلتے رہتے ہیں لہذا ماضی اور حال کو سمجھنے کے لیے ضروری ہے کہ وقت پر ماحول کے لحاظ سے تاریخ کو بار بار لکھا جائے مثلا تاریخ کے قدیم عہد کو بیگم کہا جاتا ہے یعنی جس کا کوئی ایک مفسوط مذہب نہ ہو عہدے وسطی میں جب نئے مداہب ائے تو انہوں نے پیدل احد کو رد کر دیا لیکن اب مورخ بیگم دور کی رواداری اور اس کے بعد انے والے وضاحت کی انتہا پسندی کے بارے میں لکھ رہے ہیں جس نے انسانی معاشرے میں فساد کی بنیاد ڈالی تاریخ کو بدلنے میں ٹیکنالوجی کا بڑا کردار ہے اس سے انسان کی ذہنی تحلیق کا اظہار ہوتا ہے اور انسان تہذیب کے ارتقا میں بھی اس کا بڑا حصہ ہے معاشرے کے فرسودہ خیالات بھی اس وقت بدلتے ہیں جب انہیں مفکر اور فلسفی چیلنج کرتے ہیں قومیں اپس میں جنگ کرتی ہیں ایک دوسرے کا قتل عام کرتی ہیں لیکن اس کے ساتھ ہی تجارت ادب اور ارٹ کے ذریعے ایک دوسرے کے کلچر سے سیکھتی بھی ہیں اگر تاریخ ایک جگہ رک جائے تو اس کی وہی حالت ہوگی جیسے کسی تالاب میں ٹھہرے ہوئے پانی کی ہوتی ہے حرکت تاریخ کو شگفتہ اور خوشگوار بناتی ہے پاکستان کی تاریخ میں نہ کوئی تبدیلی ہے نہ کوئی حرکت اس لیے ایک ہی دائرے میں بے معنی گردش کرتے ہوئے سوسائٹی میں کوئی تبدیلی نہیں لا رہی ہے 
ڈاکٹر مبارک علی 
دو ستمبر 2024 لاہور


Translation missing: en.general.search.loading